تہران،21جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم ملیشیا فیلق القدس کے سربراہ اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں بدنامی کی حد تک مشہور جنرل قاسم سلیمانی نے خلیجی ریاست بحرین کے خلاف مسلح تشدد کو ہوا دینے کی دھمکی دیتے ہوئے بحرین کے خلاف ایک نیا اعلان جنگ کردیا ہے۔عراق، یمن اور شام میں دہشت گرد کے روپ میں سامنے آنے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ منامہ کے خلاف مسلح مزاحمت کی حمایت کریں گے۔ عموما جنرل سلیمانی کے بیان کو ایران کی سرکاری پالیسی کا عکاس قرار دیا جاتا ہے۔ سلیمانی نے یہ دھمکی عیسیٰ احمد قاسم نامی ایک متنازع شخص کی بحرینی شہریت کی منسوخی کے رد عمل میں دیا ہے۔اپنے ایک بیان میں جنرل سلیمانی نے کہا ہے کہ کسی بحرینی شہری کی شہریت کی منسوخی سرخ لکیر ہے اور ایسے اقدامات کے نتیجے میں بحرین میں مسلح مزاحمت اور تشدد کی ایک نئی آگ بھڑک اٹھے گی جو صرف منامہ کو نہیں بلکہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔انہوں نے مملکت بحرین کے خلاف خونی انتفاضہ کی دھمکی دی اور کہا کہ ایک بحرینی شہری کی شہریت منسوخ کرنے کے منامہ کو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔